اسلام آباد :بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے اور دوحصوں میں تقسیم کے فیصلے کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں کے حق میں آواز بلند ہورہی ہے اور اس اقدام کی سختی سے مذمت کی جارہی ہے۔
سوشل میڈیا پر وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کی ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں انہیں قنچے کھیلتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔وزیر برائے امور کشمیر کی یہ تصویر وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر ان کے خلاف محاذ آرائی شروع ہو گئی۔سوشل میڈیا صارفین نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے پر علی امین گنڈا پور کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ صرف قنچے ہی کھیل سکتے ہیں کیونکہ ان کی غیر سنجیدگی انہیں اور کوئی کام نہیں کرنے دے سکتی۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے پاس امور کشمیر کی وزارت ہونے کے باوجود انہوں نے تاحال بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اٹھائے گئے اقدام پر کوئی خاطر خواہ بیان نہیں دیا جو قابل مذمت ہے ، وزیراعظم عمران خان کو چاہئیے کہ ایسے غیر سنجیدہ لوگوں کو اپنی کابینہ میں شامل نہ کریں جنہوں نے وقت آنے پر نہ تو اپنی ذمہ داریاں نبھائیں بلکہ الٹا اپنی ذمہ داریوں سے منہ ہی پھیر لیا۔
کچھ صارفین نے سوشل میڈیا پر علی امین گنڈا پور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق پیش کی جانے والی قرارداد اعظم سواتی کو نہیں بلکہ خود وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور کو پیش کرنی چاہئیے تھی لیکن اس موقع پر بھی علی امین گنڈا پور منظر عام سے غائب رہے اور انہوں نے امور کشمیر کے وزیر ہوتے ہوئے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا نہ ہی بھارت کے خلاف جارحانہ رویہ اپنایا۔
عمران خان کو چاہیے کہ ان کی جگہ کسی سنجیدہ اور ذمہ دار شخص کو یہ وزارت دے دیں اور علی امین گنڈا پور کو کابینہ سے نکال باہر کریں تاکہ وہ مزید انہماک کے ساتھ قنچے کھیل سکیں۔