لندن: القاعدہ کے سربراہ اُسامہ بن لادن کے بیٹے ’حمزہ بن لادن‘ نے نائن الیون حملے کے ہائی جیکر کی بیٹی سے شادی کر لی ہے۔ برطانوی اخبار ’دی گارجیئن‘ کی رپورٹ کے مطابق 2001 میں نائن الیون پر ہونے والے حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد عطاء کی بیٹی سے القاعدہ کے سربراہ اُسامہ بن لادن کے 29 سالہ بیٹے حمزہ بن لادن نے شادی کر لی ہے۔
اس بات کی تصدیق اُسامہ بن لادن کے سوتیلے بھائی ’احمد اور حسن العطاس‘ نے کی ہے۔ انہوں نے برطانوی اخبار ’دی گارجیئن‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ بن لادن القاعدہ کے ایک اہم عہدے پر فائز ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکا نے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں
انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ وہ امریکا سے اپنے والدکے قتل کا بدلہ لینا چاہتے ہیں جنہیں امریکی اہلکاروں نے خفیہ آپریشن کے دوران پاکستان میں 2 مئی 2011 کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ حمزہ، اُسامہ بن لادن اور ان کی تیسری اہلیہ خیریہ صابر کے بیٹے ہیں۔ اُسامہ کے قتل کے وقت وہ ان کے ساتھ ایبٹ آباد کے اسی کمپاؤنڈ میں مقیم تھیں جہاں امریکی اہلکاروں کی جانب سے خفیہ آپریشن کیا گیا تھا۔
احمد اور حسن العطاس کے مطابق اُسامہ کا ایک بیٹا خالد ایبٹ آباد میں امریکی اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک ہو گیا تھا جبکہ ان کا دوسرا بیٹا سعد 2009 میں افغانستان میں ڈرون حملے میں ہلاک ہوا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حمزہ اپنے والد کے مشن کے تکمیل اور قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کر چکے ہیں۔
اُسامہ کے سوتیلے بھائی احمد العطاس نے بتایا کہ انہوں نے حمزہ کی محمد عطاء کی بیٹی سے شادی کی خبر سنی ہے لیکن وہ کچھ نہیں جانتے کہ وہ اس وقت کس ملک میں مقیم ہیں۔ ہو سکتا ہے وہ اس وقت افغانستان میں ہوں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اُسامہ کے قتل کے بعد ان کے کمپاؤنڈ سے ایک خط بر آمد ہوا تھا جس میں اُسامہ نے لکھا تھا کہ وہ حمزہ کو اپنا متبادل اور سعد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے تیار کر رہے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: روس نے اسٹیون سیگال کو امریکا کے لئے مندوب مقرر کر دیا
حسن العطاس نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ جب انہوں نے سوچا کہ سب کچھ ختم ہو گیا ہے تو اگلے ہی لمحے حمزہ نے انہیں کہا کہ وہ اپنے والد کا بدلہ لینے کے لیے جا رہے ہیں اس کے بعد سے ان کی حمزہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حمزہ ان کے سامنے ہوتے تو وہ انہیں سمجھاتے کہ ’اللہ تمہاری رہنمائی کرے جو کچھ تم کرنے جا رہے ہو اس کے بارے میں دو مرتبہ سوچنا اور اپنے والد کے نقش قدم پر مت چلنا‘۔
اُسامہ بن لادن کے اہل خانہ نے دعوی کیا کہ ان کا اُسامہ کے ساتھ 1999 سے اس کی موت تک کوئی رابطہ نہیں تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں