کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی نومنتخب رکن قومی اسمبلی زرتاج گل وزیر کا کہنا ہے کہ وہ سسٹم تبدیل کرنے کے لیے قبائلی علاقے سے باہر نکل کر آئی ہیں اور بتانا چاہتی ہیں کہ خواتین بھی مرد لیڈر کی طرح کام کر سکتی ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں میں گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل وزیر نے کہا کہ میں منافق اور بزدل نہیں بلکہ پاکستان کو تبدیل کرنے میں حصہ ڈالوں گی۔ 34 سالہ زرتاج گل کے والدین کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے اور انہوں نے اپنی تعلیم لاہور سے حاصل کی اور پھر تحریک انصاف میں بطور رضاکار شمولیت اختیار کی۔
مزید پڑھیں: عمران خان ملک کے لوگوں کے لیے مثال بنیں، چیف جسٹس
انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ قبائلی ہونے کی وجہ سے ان کی طبعیت جنگجوانہ ہے اور آدھے سے زیادہ ووٹ انہیں تقریر کی وجہ سے ملتے ہیں۔ زرتاج گل نے بتایا کہ وزیرستان اور جنوبی پنجاب پسماندگی کا شکار ہیں جبکہ فاٹا کے لوگ سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں لیکن ان کی خدمات کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔
سیاست میں انٹری کے حوالے سے زرتاج گل کا کہنا تھا کہ میں بتانا چاہتی تھی کہ خواتین بھی مرد لیڈر کی طرح کام کر سکتی ہیں۔ ان کے مطابق عمران خان نے مجھے پہلے دن ہی کہا کہ میں بہت بہادر ہوں اور آگے جا سکتی ہوں۔
انہوں نے بتایا لوگ مجھے کہتے ہیں دھی رانی آ گئی ہے اور میرا جذبہ دیکھ کر لوگ اپنی بیٹیوں کے نام زرتاج گل وزیر رکھتے ہیں۔ پی ٹی آئی چیئرمین کے حوالے سے زرتاج گل نے بتایا کہ عمران خان کے ناقدین انہیں نہیں جانتے اور میں شروع دن سے انہیں بطور لیڈر جانتی ہوں وہ ایک انتہائی سادہ اور دور اندیش لیڈر ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نہ جھکتے ہیں اور نہ بکتے ہیں، وہ کرپٹ نہیں، نہ کرپشن کرنے دیں گے بلکہ پاکستان کے ایک ایک پیسے کی حفاظت کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عامر خان، منہاج قاضی، رئیس مما پر ترمیمی فرد جرم عائد
زرتاج گل نے کہا کہ مجھے کسی پروٹوکول کی ضرورت نہیں میں ڈیرہ غازی خان میں خود گاڑی ڈرائیو کر کے گلی محلے کی صورتحال دیکھوں گی۔
واضح رہے کہ زرتاج گل 25 جولائی کو ہونے والے الیکشن میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 191 (ڈیرہ غازی خان) سے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اویس خان لغاری کے مقابلے میں 25 ہزار زیادہ ووٹ لے کر فاتح قرار پائیں جنہیں بہت سراہا جا رہا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں