ننکانہ صاحب: رقم کے لین دین کے تنازعہ پر زمیندار اور اسکے بیٹے سمیت تین افراد نے پٹرول چھڑک کر ملازم کی بیوی کو آگ لگا دی، متاثرہ خاتون کے شوہر کا الزام ہے کہ خاتون نے خود کو آگ لگائی تھی ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں جبکہ ملزمان کے لواحقین کا موقف ہے کہ وقوعہ کے وقت مرکزی ملزم گھر پر موجود نہیں تھا۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ضلع فیصل آباد کے چک نمبر 563گ ب شرقی کے رہائشی محمد اسلم نے کہا ہے کہ میں اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ تھانہ صدر ننکانہ صاحب کے گاؤں چک نمبر18گ ب کے زمیندا ر حنیف کے پاس ملازمت کرتا تھا کہ گذشتہ شام محمد حنیف اور اسکے بیٹے نوید کے علاوہ بلال نے مجھے مارنا شروع کردیا کہ تم حساب کیوں نہیں کرتے، اسی اثناء میں میری بیوی فوزیہ بی بی نے مجھے چھڑانے کے لیے ان کی منت سماجت شروع کر دی تو تینوں ملزمان نے پٹرول چھڑک کر میری بیوی فوزیہ بی بی کو آ گ لگا دی۔ آگ لگنے سے میری بیوی بری طرح جھلس گئی میں نے اپنے کزن کو فون کر کے بلایا تو ملزمان نے اس سے موٹر سائیکل چھین لی اور کہا کہ ہمارے پیسے دے دو اور موٹر سائیکل لے جاؤ ۔
فوزیہ بی بی کو ریسکیو1122کے عملہ نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے فوزیہ بی بی کو تشویشناک حالت کی وجہ سے الائیڈ ہسپتال فیصل آباد ریفر کردیا جہاں وہ موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہے۔ پولیس تھانہ صدر ننکانہ صاحب نے تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے زمیندار حنیف اور اس کے بیٹے نوید کو کو گرفتار کر لیا ہے۔
علاوہ ازیں ملزمان کاموقف ہے کہ اسلم ہمارے پاس ملازم تھا اور اب وہ کام چھوڑنا چاہتا تھا کہ ہم نے اس سے پیشگی دی ہوئی26ہزار روپے کی رقم کی واپسی کا تقاضا کیا جس پر ہماری رقم ہڑپ کرنے کے لیے اسلم کی بیوی نے خود سوزی کرنے کے لیے اپنے آپ کو آگ لگالی۔
انہوں نے اعلیٰ حکام اور ڈی پی او بلال عمر سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔