لندن:برطانیہ یورپی یونین سے اپنے انخلاءکے وقت جملہ مالیاتی معاملات کو طے کرنے کی خاطر یورپی یونین کو ’چالیس ارب یورو تک ادا کرنے پر تیار ہے تاہم یہ ادائیگی سو ارب یورو تک کی ان رقوم سے بہت کم ہے، جو برسلز میں زیر غور تھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی حکومت اب تک یونین کے ایک رکن ملک کے طور پر برسلز کے ساتھ اپنے ہر قسم کے مالیاتی امور کو طے کرنے کے لیے یونین کو 40 ارب یورو تک ادا کرنے پر تیار ہو گئی ۔
یہ پہلا موقع ہے کہ لندن حکومت کی طرف سے برطانیہ کے یونین سے آئندہ اخراج یا بریگزٹ کے حوالے سے برسلز کو کی جانے والی مالی ادائیگیوں کے سلسلے میں غیر سرکاری طور پر ہی سہی لیکن فنڈز کی کسی ٹھوس مقدار کا اشارہ دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ یہ بات بھی اہم ہے کہ برطانوی میڈیا کے مطابق لندن حکومت برسلز کو بریگزٹ کے لیے 40 ارب یورو ادا کرنے پر آمادہ تو ہے لیکن یہ رقم 100 ارب یورو یا 118 ارب امریکی ڈالر کے برابر ان فنڈز کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔
جس کا برسلز میں یونین کے مالیاتی ماہرین نے لندن کی طرف سے ادا کردہ بریگزٹ کی قیمت کے طور پر اندازہ لگایا تھا۔ بغیر حکومتی ذرائع نے بتایاکہ لندن حکومت برسلز کو یہ 40 ارب یورو ادا کرنے پر صرف اسی صورت میں تیار ہو گی، جب برطانیہ کی یونین میں رکنیت کے خاتمے کے وقت تمام دوطرفہ معاملات طے کرتے ہوئے مستقبل کے لیے یورپی یونین برطانیہ کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ بھی طے کر لے گی۔
اس کے برعکس یورپی کمیشن کا اصرار ہے کہ لندن کے ساتھ مستقبل کے کسی بھی تجارتی معاہدے سے قبل برطانیہ کو پہلے برسلز کے ساتھ ’طلاق کے خرچے‘ کے بارے میں واضح اتفاق رائے کرنا ہو گا۔
اس کے علاوہ یورپی یونین کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ اس سے قبل کہ برطانیہ کے ساتھ مستقبل کا کوئی تجارتی معاہدہ طے کیا جائے، لندن حکومت کو یہ بھی واضح کرنا ہو گا کہ برطانیہ میں آباد یورپی یونین کے رکن ملکوں کے شہریوں کو کیا حقوق حاصل ہوں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔