انڈین سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے بی بی سی سے بات کرتے ہوے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان ایک ملک ہیں۔ یہ جو بٹوارا ہوا تھا، وہ انگریزوں کا فراڈ تھا۔ اسے آگے چل کر ہم پھر ایک کریں گے۔
مرکنڈے کاٹجو جو کہ انڈیا ری یونیفیکیشن ایسوسی ایشن کے پیٹرن بھی ہیں۔ اس غیر سرکاری تنظیم کا مقصد انڈیا، پاکستان اور بنگلہ دیش کو پُرامن طریقے سے ایک سیکولر حکومت کے تحت پھر سے ایک کرنا ہے۔
سابق جج نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کو دہرایا کہ پاکستان اور انڈیا ایک ہی ہیں۔ ’میرا موقف صاف ہے کہ ہندوستان اور پاکستان ایک ملک ہیں۔ یہ جو بٹوارا ہوا تھا، وہ انگریزوں کا فراڈ تھا۔ اسے آگے چل کر ہم پھر ایک کریں گے کیونکہ ہمارا کلچر ایک ہے۔ ہم لوگ مغلوں کے زمانے سے ایک تھے، دیکھنے میں ایک ہیں، بات چیت میں ایک ہیں۔‘
یاد رہےجج جسٹس حالیہ دنوں میں پاکستان کی سیاسی صورتحال پر بیانات کی وجہ سے توجہ کا مرکز بھی بنے ہوئے ہیں اور تنقید کی زد میں بھی ہیں۔
نواز شریف، مریم نواز اور پی ڈی ایم پر ذاتی حملوں سے لے کر سپریم کورٹ کو قانونی مشورے دینے والے اور سیاسی تبصرے کرنے والے جسٹس مرکنڈے حالیہ دنوں میں کافی فعال اور متنازع رہے ہیں۔
28 مارچ کو انھوں نے پاکستان کے آئین کو ہی ’مذاق‘ قرار دے دیا جبکہ 29 مارچ کو انھوں نے پاکستانی عوام کو مشورہ دیا کہ وہ پی ڈی ایم اور الیکشن کمیشن کے گھروں اور دفاتر کے باہر دھرنا دے کر 30 اپریل کو الیکشن کروانے پر مجبور کر دیں ورنہ ’خود کو مرد نہ کہلائیں۔‘
انھوں نے لکھا ’پی ڈی ایم کی جانب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار بالکل ویسے ہی ہے جیسا فٹبال میچ میں ریفری کی جانب سے (کھیل کے کسی اصول کی خلاف ورزی پر) دی جانے والی پینلٹی (سزا) کو تسلیم نہ کرنا۔ اگر ایسا کیا گیا تو کھیل آگے کیسے بڑھ پائے گا؟‘