ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کالعدم ،سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دے دیا

ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کالعدم ،سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ دے دیا

اسلام آباد: ڈپٹی سپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے فیصلہ کیا ہے۔  پانچ صفر سے فیصلہ سنا رہے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دے کر اسمبلیاں بحال کردیں۔ 

نیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر چار ججز نے چیف الیکشن کمشنر کو روسٹرم پر بلالیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے درخواست کریں گے کہ فری اور فیئر الیکشن کرانے کی صلاحیت سے آگاہ کریں۔ 

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمیں 90 دن میں الیکشن کرانے کیلئے تیار ہونا چاہیے لیکن ایک مسئلہ ہے کہ حلقہ بندیاں نہیں ہوئیں۔ الیکشن کمیشن کو 6 سے 7 ماہ الیکشن کے لیے چاہئیں۔ 

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئیڈیل الیکشن کے لیے 4 ماہ چاہئیے۔ پورے ملک کی حلقہ بندیاں تبدیل ہوں گی۔ 

چیف جسٹس جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غیر آئینی ہے ۔ تحریک عدم اعتماد بحال رہے گی ۔ وزیر اعظم عمران خان کے پاس اختیار نہیں تھا کہ وہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دیں۔ 

مصنف کے بارے میں