اسلام آباد: قومی اسمبلی میں وزیراعظم کیخلاف تْحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں شروع ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے. اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور نعیم بخاری دلائل دیں گے۔
گزشتہ روز ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے تھے کہ جب آئین کی خلاف ورزی ہو، عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت کرسکتی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ تحریک عدم اعتماد آئینی عمل ہے، کیا اسپیکر اسے سبوتاژ کرنے کا اختیار رکھتا ہےیہ واضح ہے کہ عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں تب مداخلت کرسکتی ہے جب آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہو۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ سیاسی طور پر مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں، عدالت پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ فیصلہ نہیں کر رہی، یکطرفہ فیصلہ کیسے دے سکتے ہیں؟ بظاہر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے جا رہی ہے تھی مگر ووٹنگ کے دن رولنگ آ گئی، ہماری کوشش ہے کہ معاملہ جلد مکمل کیا جائے۔
سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکلا بابر اعوان اور بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دئیے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی تھی۔