عمران خان کے خواتین کے لباس سے متعلق بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، جمائما

عمران خان کے خواتین کے لباس سے متعلق بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، جمائما
کیپشن: عمران خان کے خواتین کے لباس سے متعلق بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، جمائما
سورس: فائل فوٹو

لندن: جمائما گولڈ سمتھ نے خواتین کے لباس سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید کرتی ہوں ان کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہو گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ردعمل میں جمائما گولڈ سمتھ نے لکھا کہ جس عمران خان کو میں جانتی ہوں، وہ خواتین پر نہیں مرد کی آنکھوں پر پردہ ڈالنے کے قائل ہیں۔ اپنے ٹویٹ میں قرآن پاک کی آیت کا حوالہ بھی دیا جس میں مومن مردوں کو اپنی نظریں نیچی رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔

اس سے پہلے پاکستان میں کئی معروف خواتین سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں نے وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا  اور کئی حلقوں نے ان سے معافی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

خیال رہے کہ تین اپریل کو عوام سے ’براہ راست‘ کال وصول کرنے والے ایک پروگرام میں ایک کالر کی طرف سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ریپ کے بارے میں حکومت نے سخت قوانین بنائے ہیں لیکن ایسے جرائم کے بڑھنے کی وجوہات کو بھی دیکھنا ہوگا اور ان میں سے ایک وجہ فحاشی کا پھیلنا ہے۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کو روکنے کے لیے صرف قانون بنانا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کے لیے پورے معاشرے کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا معاشرے نے فیصلہ کرنا ہے کہ یہ معاشرے کی تباہی ہے اور اس کی وجوہات ہیں۔ آج جس معاشرے کے اندر آپ فحاشی بڑھاتے جائیں تو اس کے اثرات ہوں گے۔ ہمارے دین میں کیوں منع کیا گیا ہے؟ پردے کی تاکید کیوں کی گئی ہے؟ تاکہ کسی کو ترغیب نہ ملے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہر انسان میں اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ وہ خود کو روک سکے لیکن آپ معاشرے میں جتنی فحاشی بڑھاتے جائیں گے تو اس کے اثرات ہوں گے۔