لاہور: مشیر داخلہ واحتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کسی گروہ یا کسی ایک شخص کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا۔ اگر آپ کا نعرہ احتساب کا ہے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ دوسروں کا احتساب کریں، اپنا نہیں کریں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ حکومت چینی کی قیمت مقرر نہیں کر سکتی۔ چینی کی قیمت مقرر ہوگی تو کوئی ادارہ آپ کو تنگ نہیں کرے گا۔ شوگر مل کے ڈیٹا پر قیمت مقرر کی ہے، مل کیلئے 15 فیصد منافع بھی رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرسمس اور ایسٹر کے موقع پر بیرون ملک چیزوں کی قیمتیں کم کر دی جاتی ہیں لیکن ہمارے یہاں رمضان المبارک آتے ہی چینی کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں۔ اپنے آپ کو مسلمان کہنے والے رمضان میں اشیا کی قیمتیں زیادہ کرتے ہیں۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ 60ء کی دہائی سے چینی کی قیمتوں کا مسئلہ چلا آ ر ہا ہے لیکن کبھی اس کا تعین نہیں کیا گیا۔ مصنوعی بحران کو ختم کرنے کیلئے چینی کی قیمتوں کا تعین کرنا ضروری ہے۔ اگر حکومتی ڈیٹا پر قیمتیں مقرر کریں تو چینی مزید 6 روپے سستی ہو جائے۔
حکومت کی مقرر کردہ قیمتوں پر شوگر ملز مالکان اور ڈسٹری بیوٹرز کو اعتراضات ہیں جنھیں وہ عدالت چلے گئے ہیں۔