اسلام آباد: نگراں وزیرِ توانائی محمد علی نے کہا کہ جب تک بجلی چوری ختم نہیں ہوتی اور لوگ بل ادا نہیں کرتے تب تک لوگوں کو سستی بجلی نہیں ملے گی۔
نگراں وزیرِ توانائی محمد علی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے صابائی سطح پر ٹاسک فورسز بنائی جا رہی ہیں۔ بجلی چوری میں ملوث افسران کو تبدیل کرنے کے یے فہرست الیکشن کمیشن کو بھجوا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 589 ارب روپے کی بجلی چوری یا بل ادا نہیں کیے جارہے۔ ہر علاقے میں الگ الگ سطح پر بجلی چوری ہو رہی ہے، بجلی چوری یا بل ادا نہ کرنے کے باعث دیگر صارفین پر بوجھ پڑتا ہے۔
نگراں وزیرِ توانائی نے کہا ہے کہ ، نگراں وزیراعظم نے بجلی چوری کی روک تھام کے لیے کریک ڈاؤن کی ہدایت کی ہے، جو بجلی کے بل ادا نہیں کرتے ان سے ریکوری کریں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان ڈسکوز میں 100 ارب کا نقصان ہوتا ہے، ان پانچ ڈسکوز میں سے 3044 ارب کی بلنگ ہوتی ہے اور 100 ارب کا نقصان ہوتا ہے۔
نگراں وزیرِ توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ پشاور، حیدرآباد، کوئٹہ، سکھر، قبائلی علاقوں اور آزاد کشمیر ڈسکوز میں 489 ارب کا نقصان ہوتا ہے، ان پانچ ڈسکوز کے 737 ارب کی بلنگ میں سے 489 ارب کا نقصان ہوتا ہے