لاہور: سینئر صحافیوں نے آرمی چیف عاصم منیر کی تاجروں سے ملاقات کے حوالے سے رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'تاجر اپنی تجوریاں بھرنے کے لیے ہر فوجی سربراہ کو گُمراہ کر تے ہیں
سوشل میڈیا پر سینئر صحافی ابصار عالم نے لکھا، "صنعت کار ہر نئے آرمی چیف کو گُمراہ کر کے اپنی تجوریاں بھرتے ہیں شوگر ملز مالکان کا ہر کیس مخصوص ججوں کو جاتا ہے جو فوراً سٹے آرڈر دے کر ان صنعت کاروں کو بچا لیتے ہیں لیکن سارا قصور صرف سیاسی جماعتوں کا"
صنعت کار ہر نئے آرمی چیف کو گُمراہ کر کے اپنی تجوریاں بھرتے ہیں
— Absar Alam (@AbsarAlamHaider) September 5, 2023
شوگر ملز مالکان کا ہر کیس مخصوص ججوں کو جاتا ہے جو فوراً سٹے آرڈر دے کر ان صنعت کاروں کو بچا لیتے ہیں
لیکن سارا قصور صرف سیاسی جماعتوں کا ????
pic.twitter.com/ZzHs0Ne58K
صحافی و تجزیہ کار رضا رومی کے مطابق، " یہ وہ تاجر ہیں جو ہر فوجی سربراہ کو چونا لگاتے ہیں۔ جنرل مشرف کو انہوں نے خواب دکھائے اور پھر اسے بیچ میں چھوڑ کر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل گئے جنہوں نے مشرف کو نکال دیا۔ باجوہ صاحب کو بھی انہوں نے ہی سپنے دکھائے، ان کو بانس پر چڑھا دیا۔ یہ خود سب سے پہلے دوسری سائیڈ کی فیلڈنگ شروع کرتے ہیں۔"
یہ وہ تاجر ہیں جو ہر فوجی سربراہ کو چونا لگاتے ہیں۔ جنرل مشرف کو انہوں نے خواب دکھائے اور پھر اسے بیچ میں چھوڑ کر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل گئے جنہوں نے مشرف کو نکال دیا۔ باجوہ صاحب کو بھی انہوں نے ہی سپنے دکھائے، ان کو بانس پر چڑھا دیا۔ یہ خود سب سے پہلے دوسری سائیڈ کی فیلڈنگ شروع… pic.twitter.com/ZsYREAdoEa
— Raza Ahmad Rumi (@Razarumi) September 5, 2023
خیال رہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کرنے والے تاجروں نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ملاقات میں کہا کہ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کو ملک سے مخلص نہیں ۔ انہوں نے 8،10 سیاستدانوں کا نام لیا جن میں اسد قیصر، پرویز خٹک، محمود خان اور عمران اسماعیل شامل ہیں کہ وہ موٹرسائیکل پر تھے اب کہاں پہنچ گئے۔ان پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔
سما ٹی وی کے پروگرام "ندیم ملک لائیو" میں گفتگو کرتے آرمی چیف نے 8،10 سیاستدانوں کا نام لیا کہ وہ موٹر سائیکل پر تھے اور اب کہاں پہنچ گئے ہیں۔ ان کی گفتگو سے لگا کہ ان سب پر ہاتھ ڈالا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے معاشی مشکلات سے نکلنے کے لئے لائحہ عمل دیا ہے اور ہمیں یہ ٹھنڈی ہوا کا جھونکا محسوس ہوا۔آرمی چیف نے کہا تینوں سیاسی جماعتیں ایک جیسی ہیں ان میں کوئی فرق نہیں ، سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے والوں کو بھی روکنا ہو گا ۔