اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں وفاقی وزیر شبلی فراز اور (ن) لیگی سینیٹر افنان اللہ آپس میں الجھ پڑے۔
سینیٹر تاج حیدر کی زیرصدارت پارلیمانی امور کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کمیٹی میں پیش کی جب کہ اس دوران سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پرکمیٹی کو بریفنگ دی۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ کمیٹی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا تفصیلی جائزہ لے گی۔
اس موقع پر کمیٹی میں موجود وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز اور مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ آپس میں الجھ پڑے جس کے باعث دونوں میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ میں اس مشین کو سمجھتا ہوں، اس پر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ آپ اس مشین کو ٹیسٹ کیے بغیر تبصرہ کررہے ہیں، میں سفارش کروں گا آپ کو تمغہ ٹیکنالوجی دیا جائے۔ شبلی فراز کے طنز پر سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ مجھ سے پہلے آپ کو تمغہ ملنا چاہیے۔
وفاقی وزیر شبلی فراز نے کمیٹی کو بتایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کیلئے ٹینڈر ہوگا، اس پر سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ اگر مشین کیلئے ٹینڈر ہوگا تو ہم اس مشین کو کیوں چیک کریں۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہماری اپوزیشن نے اس مشین کو ٹیسٹ کرنے سے بھی انکار کیا، اس پر مصطفیٰ نواز کا کہنا تھا کہ یہ مشین استعمال ہی نہیں ہونی تو کیوں ٹیسٹ کریں۔ پی پی رہنما کے بیان پر شبلی فراز نے ان سے مکالمہ کیا کہ آپ مجھ سے عمر میں چھوٹے ہیں اور میری بات میں مداخلت نہ کریں۔
اس موقع پر ایک بار پھر سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ ہم تین گھنٹے سے اس مشین کیلئے بیٹھے ہیں اور اس پر شبلی فراز نے جواب دیا کہ آپ مجھ پر احسان نہیں کر رہے۔