کابل میں 20سال بعد امریکی اور نیٹو فورسز کے جانے کے بعد یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ ملا ہیبت اللہ طالبان کی نئی حکومت کے سپریم لیڈر ہونگے جنہیں آج بھی طالبان کی اعلیٰ قیادت اپنا امیر سمجھتی ہے ،آئیے آج آپ کو بتاتے ہیں کہ امیر طالبان ملا ہیبت اللہ کون ہیں اور ان کا تعلق کہاں سے ہے اور کیسے یہ طالبان کے امیر بن گئے ۔
امیر طالبان ملا ویبت ا للہ شرعی علوم، فقہ، اصولِ فقہ، تفسیر اور حدیث میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں،مولوی محمد خان کے صاحبزادے اور مولوی خدائے رحیم کے پوتے ہیں،ان کا تعلق افغان پشتون کے نور زئی قبیلے سے ہے۔
ملا ہیبت اللہ 1961 میں قندھار کے ضلع پنجوائی کے ایک گاؤں ناخونی میں پیدا ہوئے ،سویت یونین کے خلاف 80کی دہائی میں جہاد میں حصہ لیا،خاندان نے افغانستان سے ہجرت کر کے بلوچستان کیمپ میں پناہ لی۔
امیر طالبان 1994 میں طالبان تحریک میں شامل ہوئے ،جہاںطالبان حکومت میں فوجی عدالت کی سربراہی کی،2001 میں علماء کی مذہبی کونسل کا سربراہ بنا دیا گیا ۔
ملا عمر کے بعد طالبان امیر ملا اختر منصور کے معاون مقرر ہوئے ،2016 میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد طالبان کا امیر مقرر ہوئے۔