اسلام آباد:وزارت خارجہ میں پاکستان اور اٹلی کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہو ئے جس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی ،اطالوی وفد کی قیادت اٹلی کےو زیر خارجہ لیوگی دے مایو نے کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اٹلی کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا پاکستان اٹلی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے،یورپی یونین،یو این سطح پر پاکستان،اٹلی میں مربوط اشتراک ہے،وزیرخارجہ نے جی ایس پی پلس،فیٹف پراطالوی وزیر خارجہ کا شکریہ بھی ادا کیا ۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اطالوی وزیر خارجہ کو بتایا کہ عمران خان یورپی ممالک سے افغان صورتحال پر رابطے میں ہیں،انہوں نے کہا افغانستان میں رونما تبدیلیوں نے سب کو حیرت میں ڈال دیا، افغانستان سے متعلق تمام اندازے،پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں،شاہ محمودقریشی نے کہا طالبان قیادت کی جانب سے آنے والے بیانات حوصلہ افزا ہیں،اس وقت عالمی برادری کو افغانستان کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا امن مخالف عناصر پر بھی کڑی نظر رکھنا ہوگی کیونکہ افغانستان میں قیام امن کا فائدہ خطے کو یکساں طور پر ہوگا،وزیرخارجہ نےاطالوی ہم منصب کواپنے حالیہ 4 ملکی دورے کے بارے آگاہ کیا،اطالوی وزیرخارجہ نے افغانستان سےانخلاکےعمل میں معاونت پرشکریہ ادا کیا،دونوں وزرائےخارجہ نےپارلیمانی روابط کےفروغ پر اتفاق بھی کیا ۔
شاہ محمود قریشی نے جی 20 کی صدارت سنبھالنے رپ اطلاوی وزیر خارجہ کو مبارکباد بھی دی ،انہوں نے کہا جی 20 کی طرف سے افغان صورتحال پر کانفرنس خوش آئند ہے۔