کابل: طالبان نے افغانستان میں آخری معرکہ سر کرتے ہوئے ناقابل تسخیر سمجھی جانے والی وادی پنج شیر کو بھی فتح کرکے اپنی کامیابی کا جھنڈا گاڑ دیا ہے۔
یہ اہم اعلان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بالاخر وادی پنج شیر کو بھی فتح کرکے وہاں جنگ کا خاتمہ کر دیا ہے۔ وہاں کے عوام ہمارے بھائی ہیں، ان کیخلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ پنج شیر میں کچھ باغی ہلاک جبکہ دیگر فرار ہو چکے ہیں۔ ہم کسی کیخلاف کوئی اقدام نہیں اٹھائیں گے بلکہ ملک اور عوام کی ترقی کیلئے کام کرینگے۔
خیال رہے کہ وادی پنج شیر کے لیڈر احمد مسعود نے سابق نائب صدر امر اللہ صالح کیساتھ مل کر طالبان کیخلاف جنگ شروع کر دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں احمد شاہ مسعود کا فرزند ہوں، میں اپنی وادی کو بچانے کیلئے اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دوں گا لیکن طالبان کے آگے کبھی ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔
تاہم دفاعی تجزیہ کاروں نے احمد مسعود کی ان باتوں کو صرف بڑھکیں قرار دیتے ہوئے ان پر واضح کیا تھا کہ وہ زیادہ دیر تک طالبان جنگجوؤں کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔ طالبان وادی پنج شیر کی ناکہ بندی کرکے انھیں تھکا دیں گے۔ انھیں ناکہ بندی سے اسلحے اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا کرتے ہوئے بالاخر اپنے ہتھیار ڈالنا پڑیں گے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وادی پنج شیر میں بنائے گئے مزاحمتی محاذ کو بہت بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ طالبان کیساتھ شدید جھڑپ کے دوران ان کے دو اہم کمانڈروں کی ہلاکت نے احمد مسعود کی کمر توڑ دی تھی۔ انہوں نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے طالبان سے فوری طور پر جنگ بندی اور مذاکرات کا مطالبہ کیا تھا۔
مزاحمتی محاذ کے ٹویٹر سے جاری ہونے والے پیغام میں تصدیق کی گئی تھی کہ طالبان کیخلاف لڑائی میں جنرل عبدالودود زارا اور اہم رہنما فہیم دشتی مارے جا چکے ہیں۔
خیال رہے کہ فہیم دشتی کا شمار شمالی اتحاد کے سابق سربراہ احمد شاہ مسعود کے دیرینہ ساتھیوں میں ہوتا تھا، جبکہ جنرل عبدالودود زارا مزاحمتی فرنٹ کے اہم فوجی کمانڈر اور مشیر تھے۔احمد مسعود کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ طالبان کیساتھ لڑائی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔