ہرارے: زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے 95 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوگئے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق رابرٹ موگابے شدید علیل تھے اور اپریل سے سنگاپور کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
1924 کو پیدا ہونے والے رابرٹ موگابے زمبابوے کی آزادی کے ہیرو تصور کیے جاتے ہیں انہوں نے تقریباً تین دہائیوں تک زمبابوے پر حکومت کی اور انہیں نومبر 2017 میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد اقتدار سے الگ کر دیا گیا تھا۔
رابرٹ موگابے زمبابوے کی آزادی کے بعد ہونے والے پہلے الیکشن میں کامیاب ہوئے تھے اور 1980 میں زمبابوے کے وزیراعظم بنے جب کہ 1987 میں وزیراعظم آفس کو ختم کر کے انہوں نے ملک کے صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالیں۔
رابرٹ موگابے کی حکومت کے ابتدائی سال سیاہ فاموں کے لیے صحت اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لیے اچھے رہے تاہم ان کے متنازع لینڈ ریفارم پروگرام سے ملک کی معیشت کو شدید دھچکا لگا جب کہ ان کی حکومت پر کرپشن کے بھی سنگین الزامات لگے۔
زمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا نے رابرٹ موگابے کی وفات پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہیں زمبابوے کا بانی اور آزادی کی علامت قرار دیا۔