راولپنڈی :یوم دفاع و شہداءِ پاکستان آج ملک بھر میں جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں مختلف تقریبات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان بطور مہمان خصوصی شریک ہیں جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی تقریب کا حصہ تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے دوٹوک بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی" پراکسی وار "میں شامل نہیں ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ میرا قوم سے وعدہ ہے کہ پاکستان کبھی کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرے گا اور ہماری خارجہ پالیسی بھی پاکستان کی بہتری کے لیے ہو گی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شرکت کے خلاف تھا لیکن جس طرح سے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیاں حاصل کیں دنیا میں کسی بھی فوج نے اس طرح کی کامیابیاں حاصل نہیں کیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت ایک ادارہ ہے جو کام کر رہا ہے، فوج ایسا ادارہ ہے جہاں میرٹ کا نظام ہے، ہمیں اپنے ادارے مضبوط کرنے ہیں کیونکہ سیاسی مداخلت سے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک اٹھے گا اور ایک عظیم قوم بنے گی، عظیم قوم اس وقت بنے گی جب ایک چھابڑی والا، ایک مزدور، ایک سپاہی اور سب یہ سمجھیں گے کہ میں تو محنت کر رہا ہوں لیکن میرا بچہ جب سرکاری اسکول سے نکلے گا تو وہ ڈاکٹر اور انجینئر بھی بن سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب کمزور طبقہ یہ سمجھے گا کہ انہیں انصاف ملے گا تو قوم اوپر اٹھے گی۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم سب کا ایک ہی مشترکہ مقصد ہے کہ مل کر اس ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا جینا مرنا اس ملک کے لیے ہے، یہ ملک اوپر جائے گا تو میں اوپر جاؤں گا اور یہ ملک نیچے جائے گا تو میں بھی نیچے جاؤں گا۔عمران خان نے قوم کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے انبیاء کے بعد سب سے زیادہ نعمتیں اور درجہ شہیدوں کو دیا ہے۔
یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے قبل وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ یاد گار شہداء پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی اور فاتحہ خوانہ کی۔