ریاض: سعودی فرماں روا شاہ سلمان کے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز السعود نے یمن جنگ کے حوالے سے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ اختلافات کی خبروں کی تردید کر دی۔
اس حوالے سے شہزادہ احمد بن عبدالعزیز السعود کی جانب سے تردید بھی سامنے آ گئی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ 'مظاہرین سے ان کی بات چیت کی غلط تشریح کی گئی'۔
سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں شہزادہ احمد نے شاہی خاندان میں اختلافات کی باتوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'میں نے یہ واضح کیا تھا کہ سعودی بادشاہ اور ولی عہد، ریاست اور اس کے فیصلوں کے ذمہ دار ہیں۔'
ان کی وضاحت کے بعد سعودی شاہی ارکان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شہزادہ احمد کی جانب سے شاہ سلمان کے ہاتھ کا بوسہ لینے کی تصاویر پوسٹ کر دی گئیں۔
شہزادہ احمد کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بااثر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے چند انتہائی بڑے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں سے ایک خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے، ملک میں ثقافت کے فروغ سمیت علماء، خواتین اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں کی گرفتاری جیسے اقدامات شامل ہیں۔
خیال رہے واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ شہزادہ احمد نے لندن میں یمن جنگ کے مخالفین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان یمن جنگ کے ذمے دار ہیں'۔
رپورٹ کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پورے شاہی خاندان کو اس کا ذمے دار قرار دینا درست نہیں'۔ شہزادہ احمد سے منسوب یہ بیان سوشل میڈیا پر بھی خوب شیئر کیا گیا۔
واضح رہے کہ 2015 میں سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں مداخلت اور کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے ریاض کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جبکہ اقوام متحدہ نے اسے انسانی المیہ قرار دیا تھا۔