بیروت:لبنان میں عرسال کے میدانی علاقے داعش اور حزب اللہ کے درمیان خفیہ ڈیل ،سمجھوتے میں شریک چار فریقوں ایران، شامی حکومت، قطر اور ترکی بھی شامل ہونے کا انکشاف ہواہے ۔
تفصیلات کے مطابق اس سمجھوتے کے تحت داعش تنظیم کے 600جنگجوﺅوں کو لبنان شام سرحد سے کوچ کر کے شام کے مشرقی صوبے دیر الزور کی جانب منتقل ہو جانا تھا۔عرسال کی بلدیہ کی نائب سربراہ ریما کرنبی نے اس حوالے سے تفصیلات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ " داعش کے جنگجوﺅوں اور ان کے خاندانوں کی منتقلی کے لیے 17 بسیں فراہم کی گئیں۔ ان میں 4 بسوں میں خواتین اور بچے سوار تھے جب کہ 13 بسیں داعش کےجنگجوﺅوں سے بھر گئیں"۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے واضح کیا تھا کہ داعش کے ساتھ معاہدے میں 670 شہریوں، 26 زخمیوں اور داعش کے 308 مسلح ارکان کا انخلاءشامل تھا۔
عرسال کی بلدیہ کی نائب سربراہ نے حزب اللہ اور داعش کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں ضامن اور شریک فریقوں کی جانب اشارہ کیا جو کہ قطر اور ترکی ہیں۔ کرنبی کے مطابق حزب اللہ اور النصرہ محاذ کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے میں شریک چار فریقوں ایران، شامی حکومت، قطر اور ترکی اس مرتبہ حزب اللہ اور داعش کے درمیان ہونے والے معاہدے میں بھی شریک ہے.