پشاور:کئی گھٹنے تک لاپتا رہنے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اچانک خیبر پختونخوا اسمبلی پہنچ گئے جب کہ کچھ دیر قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد قیصر نے 24 کے اندر ان کو رہا کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا اور ان کی عدم رہائی کی صورت میں ملک بھر میں احتجاج کی دھمکی دی تھی۔
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی۔ میں ساری رات خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں ہی تھا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کے پی اسمبلی اجلاس میں پہنچنے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کس بات کا خوف ہے۔ جلسے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟ ہمیں ایک ایک کلومیٹر پر کنٹینر اور کھڈے ملے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد ہمارے صوبے کی ملکیت ہے۔ اور میں ساری رات خیبر پختونخوا ہاؤس میں ہی تھا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی مبینہ گمشدگی کے حوالے سے طلب ہنگامی اجلاس 5 گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوا جس میں وزیر اعلیٰ کے لاپتا ہونے اور خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد پر دھاوا بولنے کے خلاف قرار داد پیش کردی گئی۔
ان کا کہنا عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، ہمارے لوگوں کو توڑا نہ جاتا تو اسمبلی میں ایک بھی اپوزیشن کا رکن نہ ہوتا، باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہم پر حملہ کیاگیا، ہماری پارٹی کا نشان واپس لیا گیا، ہمارے دو تہائی اکثریت والی حکومت چھینی گئی۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہماری پارٹی پر حملے کرنے والے روز بے نقاب ہورہے ہیں، تحریک انصاف کو سوا 4کروڑ ووٹ ملے، ہم سے حکومت چھین لی گئی اب یہ سلسلہ جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہمیں ملک میں جلسے جلوس کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی؟ پی ٹی آئی کے دور میں بلاول نے مارچ کیا، کسی نے نہیں روکا، پی ٹی آئی کارکنان کو روکنے کیلئے تشدد کیاگیا، یہاں وہ سب بیٹھے ہیں جنہوں نے برے وقت میں پارٹی نہیں چھوڑی۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس طاقت ہے ہمارے پاس بھی ہے، اسلام آباد پہنچنے کے بعد آمنے سامنے تصادم سے کا خطرہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ برے وقت میں چھوڑنے والا بزدل ہے، جب پارٹی چھوڑ دی تو نو مئی نہیں ہے، آئی جی اسلام آباد نے کے پی ہاوس میں توڑ پھوڑ کی، میری سرکاری گاڑی کو توڑا گیا، آ ئی جی اسلام آباد آپ اتنے نیچے نا جاؤ۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کل پوری رات کے پی ہاوس میں تھا، یہ آپ کی کارکردگی ہے، آپ نے چار چھاپے مارے، میرے گارڈز کو مارا اور لوٹا بھی گیا، یہ سرکاری غنڈہ ہے اور اس فلور پر معافی مانگے ورنہ ایف آئی آر ہوگی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بار بار کہتا رہا ہوں اپنی اصلاح کرو،مولانا صاب نے بھی کہہ دیا کے عمران خان کی حکومت گرانے کے لیے مجھ سے بھی بات ہوئی تھی، کیا عمران خان کی سوچ کو آپ ختم کر سکتے ہو۔