کراچی:اداکارہ زارا نور عباس نے کہا ہے کہ اگرچہ اب وہ ایک بیٹی کی ماں بھی بن چکی ہیں لیکن اس باوجود ان کے لیے ہمیشہ ان کا پہلا بچہ ان کا بیٹا ہی رہے گا۔
زارا نور عباس کے پہلے بچے 2021 میں پیدائش کے دوران چل بسے تھے اور ماضی میں وہ اور ان کے شوہر اسد صدیقی اس پر بات کر چکے ہیں۔
زارا نور عباس نے 2022 میں فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں بتایا تھا کہ وہ نارمل چیک اپ کے لیے ہسپتال پہنچیں تو ڈاکٹرز نے انہیں ایمرجنسی میں داخل ہونے کا کہا اور چند گھنٹے بعد ان کی ڈیلیوری ہوئی لیکن ان کا بچہ نہیں بچ سکا۔
انہوں نے بتایا تھا کہ وہ پہلے حمل سے ہی ڈپریشن کا شکار ہو چکی تھیں اور انہوں نے ڈیلیوری کے وقت ڈاکٹرز کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے خود کو نیند کی گولیاں دینے کی اپیل بھی کی تھی لیکن انہیں کچھ نہیں دیا گیا اور انہوں ںے بچے کی موت اور تدفین کے مراحل آنکھوں سے دیکھے، جس کے بعد ان کا ڈپریشن مزید بڑھ گیا۔
اب انہوں نے فیصل قریشی کے پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے لیے اب بھی ان کا پہلا بچہ ان کا بیٹا ہی ہے جو پیدا ہوتے ہی فوت ہوگیا تھا۔
زارا نور عباس نے بات کرتے ہوئے کہا کہ چوں کہ انہیں پہلے حمل کے وقت پتا تھا کہ انہیں بیٹا پیدا ہوگا، اس لیے انہوں نے اس کے بہت سارے کپڑے خرید کر رکھے تھے۔
ان کے مطابق انہوں نے جو بیٹے کے لیے کپڑے خرید کر رکھے تھے، اب وہ ان کی بیٹی نور جہاں استعمال کر رہی ہیں اور ایک سال تک وہ اپنے بھائی کے کپڑے ہی پہنیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پہلے بچے کو نہیں بھلا سکتیں، اگرچہ اب وہ خوش ہیں لیکن ہمیشہ ان کے لیے ان کا پہلا بچہ بیٹا ہی ہوگا۔