اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حزب اختلاف سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن یہ چاہتے ہیں کہ یہ اربوں کی کرپشن کریں تو کوئی ان سے پوچھنے کی جرات نہ کرے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کا کردار بہت دلچسپ ہے وہ بگڑی ہوئی شہزادی ہیں جبکہ یہ اربوں کی کرپشن کریں تو کوئی ان سے پوچھنے کی جرات نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ کیا کیلبری فونٹ کا اداروں نے مریم نواز کو مشورہ دیا تھا ؟ ان کے حق میں جو فیصلہ ہو وہ ٹھیک اور جو ان کے حق میں نہ ہو وہ غلط ہوتا ہے۔
جج شوکت صدیقی پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شوکت صدیقی کو نواز شریف نے جج تعینات کیا تھا اور شوکت صدیقی عرفان صدیقی کے آدمی تھے جبکہ سپریم جوڈیشل کونسل نے شوکت صدیقی کو عہدے سے ہٹایا۔
انہوں نے کہا کہ شوکت صدیقی کو جس طرح لگایا گیا سب کو پتہ ہے۔ آج ان کو باہر جانے دیا جائے تو سب اچھا ہوجائے گا۔ شہباز شریف کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مجرم قرار دیا ہوا ہے اس لیے چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لیے شہباز شریف سے بات نہیں ہو سکتی تاہم حزب اختلاف سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
اس سے قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے وزیراعظم عمران خان شہباز شریف سے مشاورت نہیں کریں گے، وزیراعظم سے مشاورت کے لیے اپوزیشن کوئی اور اپوزیشن لیڈر لے آئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بے ہودہ بات ہے کہ چور سے پوچھ کر تقرری کریں اور چوروں سے پوچھ کر تھانیدار نہیں لگا سکتے اگر شہبازشریف میں تھوڑی بہت شرم ہو تو خود ہی اپوزیشن لیڈر سے مستعفی ہو جائیں۔
انہوں نے کہا آرڈیننس کے ساتھ نیب قانون میں ترمیم ایکٹ کے ذریعے بھی کر رہے ہیں اور اپوزیشن سے بھی اس متعلق تجاویز مانگیں گے جبکہ نیب گندے کام میں پڑنے کے بجائے اہم اور اصل کام کرے گا۔