اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی چیئرمین حسین اصغر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں اور صدر مملکت عارف علوی نے ان کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیاہے اور صدر مملکت عارف علوی نے حسین اصغر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے جبکہ وزارت قانون و انصاف نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دوسرا قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2021 ءجاری کر دیا ہے جس کے مطابق صدر مملکت چیئرمین نیب کا تقرر وزیراعظم پاکستان اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کریں گے جبکہ صدر جتنی چاہیں ملک میں احتساب عدالتیں بھی قائم کر سکیں گے۔
تفصیل کے مطابق دوسرے قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2021ءکے مطابق صدر مملکت جتنی چاہیں گے ملک میں احتساب عدالتیں قائم کریں گے جن میں ججز کا تقرر صدر مملک متعلقہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کی مشاورت سے کریں گے اور ججز کی تعیناتی تین سال کیلئے ہو گی۔
ترمیمی آرڈیننس 2021ءکے مطابق صدر مملکت، چیئرمین نیب کا تقرر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کریں گے جبکہ چیئرمین نیب کی مدت ملازمت چار سال ہو گی اور چیئرمین نیب کو دوبارہ تعینات بھی کیا جا سکے گا۔ چیئرمین نیب کو ہٹانے کا طریقہ کار سپریم جوڈیش کونسل کے مطابق ہو گا۔
رپورٹس کے مطابق چیئرمین نیب کے تقرر کیلئے پارلیمانی کمیٹی 12 رکان پر مشتمل ہو گی اور صدر مملکت اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے۔ صدر مملکت نے قومی احتساب آرڈیننس پر دستخط کر دئیے ہیں اور اسے قومی احتساب ترمیمی آرڈیننس 2021 کا نام دیا گیا ہے۔