لاہور: فیاض الحسن چوہان کو ترجمان پنجاب حکومت کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور نئے ترجمان حسان خاور ہوں گے۔
پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان کو ان کے عہدے سے فارغ کردیا گیا۔ جس کے بعد صحافیوں کے سوال پر فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ حلفیہ کہتا ہوں کہ مجھےعہدے سے ہٹانے کا علم نہیں، مجھے یہ خبر آپ سے پتہ چل رہی ہے، تاہم مجھے کوئی پریشانی نہیں، کیا میرے چہرے پر کوئی ہٹائے جانے کا غم نظر آرہا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ وزیر اعلی عثمان بزدار کا اختیار ہے جس کو چاہیں ترجمان بنائیں، میں اچھی ترجمانی نہیں کر سکا، حسان خاور زیادہ اچھے طریقے سے ترجمانی کریں گے۔
فیاض الحسن چوہان وزیرجیل خانہ جات رہیں گے اور انہیں اگست2021 میں ترجمان مقرر کیا گیا تھا جبکہ انہیں ترجمان کی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن وزارت اطلاعات کا چارج نہیں دیا گیا تھا جو وزیراعلیٰ پنجاب کے پاس ہے۔
خیال رہے کہ فیاض چوہان اس سے قبل 2 مرتبہ صوبائی وزیر اطلاعات کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں اور آخری مرتبہ 2 نومبر 2020 کو ان سے قلمدان واپس لیا گیا تھا۔
پنجاب کے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان اکثر اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے تنقید کی زد میں رہتے ہیں۔ 5 مارچ 2019 کو اقلیتی برادری کے متعلق متنازع بیان پر فیاض الحسن چوہان کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔ تاہم اسی سال 5 جولائی کو ان کی دوبارہ پنجاب کابینہ میں واپسی ہوئی تھی اور انہیں صوبائی وزیر جنگلات بنا دیا گیا تھا۔
بعدازاں دسمبر 2019 کو فیاض الحسن چوہان کو صوبائی وزیر اطلاعات کا قلمدان سونپ دیا گیا تھا۔
البتہ 2 نومبر 2020 کو ان سے 2 وزاتوں کے قلمدان میں سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں صوبائی وزیر جیل خانہ جات کا عہدہ دیا گیا تھا۔