جب نورا فتیحی کو " ویٹریس " کی جاب کرنا پڑی

جب نورا فتیحی کو

ممبئی : بھارتی اداکارہ اور ڈانس سے پہچان بنانے والی نورافتیحی کا کہنا ہے کہ اس کے لئے وہ دن سب سے مشکل ترین تھے جب اس کو ایک ویٹرس کی جاب کرنا پڑی تھی ۔

بھارتی میڈیاکے مطابق بھارتی اداکارہ نورا فتیحی ایک فوڈ شو میں جلوہ افروز ہوئیں جس میں انہوں نے اپنے ماضی کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے انتہائی کم عمری میں کینیڈا میں بطور ویٹرس کی ملازمت کی تھی ۔

نورا فتیحی کا کہنا تھا کہ میں اس وقت 18 سال کی تھی جب میں سکول کے بعد پارٹ ٹائم جاب بھی کرتی تھی ۔ یہ کینیڈا کا لائف سٹائل ہے کہ لوگ پڑھتے بھی ہیں اور ساتھ ہی کوئی جاب بھی کرتے ہیں ۔

نورافتیحی نے کہا کہ ویٹرس ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کی یاد داشت بہت اچھی ہونی چاہئے اور آپ کو ٹھیک طریقے سے بات کرنی آنی چاہئے۔نورا  نے اس دور کو اپنی زندگی کا مشکل ترین دور قرار دیا اور کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ کام کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہے لیکن اس دور میں مجھے یہ ملازمت بہت مشکل کا کام لگتی تھی ۔

نورا سے جب یہ پوچھا گیا کہ انہوں نے اپنے آپ کو اتنا فٹ کیسے رکھا ہوا ہے تو انہوں نے بتایا کہ ’میرا تعلق ایک ایسے کلچر سے ہے جہاں بہت زیادہ پتلا ہونا اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ میں ہمیشہ سے وزن بڑھانے کی کوشش کرتی رہی ہوں۔ اسی لیے ہم مستقل کھاتے رہتے ہیں۔‘
اس فوڈ شو میں نورا فتیحی نے مشہور شیف راہل دیسائی کے ساتھ مل کر مراکشی کھانے بنائے جن میں چکن آلیو اور دمبے کا ہریرا بھی شامل تھا۔
دمبے کے ہریرے کو انڈین مصالحوں کے ساتھ پکایا گیا تھا جسے بناتے ہوئے نورا گھبرا بھی رہی تھیں کیونکہ انہیں بہت سے انڈین مصالحوں کی پہچان نہیں تھی اور ان کا کہنا تھا کہ وہ اس ’چیلنج‘ کے لیے تیار نہیں ہیں ۔