روم : بلیو وہیل کے بعد ایک اور قاتل موبائل گیم نے بچوں اور نوجوانوں کی زندگیوں کو نگلنا شروع کر دیا۔ ان گنت بچے موت کا شکار ٗ اٹلی میں 11 سالہ بچے نے ٹاسک پورا کرنے کیلئے 10 منزل سے چھلانگ لگا کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
تفصیلات کے مطابق بلیو وہیل گیم نے گزشتہ چند سالوں میں دنیا بھر میں سینکڑوں افراد کو جان سے محروم کیا اور اسے خونی گیم کا نام دیا گیا ہے۔ اس گیم پر ہالی ووڈ میں ایک فلم بھی بنی جس میں واضح طور پر یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے یہ گیم انسانوں خاص طور پر نوجوانوں اور بچوں کیلئے کشش کا باعث تھی مگر اب بلیو وہیل کے ایک ایک اور خونی گیم نے نوجوانوں اور بچوں کی زندگیوں سے کھیلنا شروع کر دیا ہے۔
یہ گیم ’’جوناتھن گلینڈو‘‘ ہے جس میں بچوں کو ٹاسک دئیے جاتے ہیں اور انہیں پورا کرنے کیلئے کئی بچوں کو جان سے ہاتھ دھونا پڑا رہا ہے۔ اب تک اس گیم نے درجنوں بچوں اور نوجوانوں کی زندگیوں کو تباہ کر ڈالا ہے اٹلی میں ایک 11 سالہ بچے کی موت نے پوری دنیا کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس بچے کو گیم کھیلتے ہوئے کئی ٹاسک ملے اور وہ اگلی منزلوں پر پہنچتا رہا لیکن اب ایک ٹاسک اسے ایسا ملا جس نے اس کی زندگی کی چھین لی۔
’’جوناتھن گلینڈو‘‘ کھیلتے ہوئے بچوں کو کالے کپڑوں میں ملوث ایک شخص نظر آتا ہے جو انہیں خطرناک ٹاسک دیتا ہے۔ اٹلی کے میڈیا کے مطابق اس گیم کو کھیلتے ہوئے اگر ٹاسک پورا نہ کیا جائے تو یہ دھمکی بھی دی جاتی ہے کہ آپ کا موبائل ڈیٹا لیک کر دیا جائیگا ۔ اٹلی میں موت کا شکار ہونے والے 11 سالہ بچے کا اپنے والدین کے نام آخری خط بہت دکھی کر دینے والا ہے ۔ بچے نے لکھا کہ ’’میں آپ دونوں سے بہت محبت کرتا ہوں لیکن مجھے جوناتھن گیلِنڈو میں دیا گیا ٹاسک پورا کرنے کیلئے دسویں منزل سے چھلانگ لگانی ہوگی، جو مجھے کالا ہڈ پہنے ہوئے ایک شخص نے دیا ہے جس کی شکل آدھی انسان اور آدھی کتے جیسی ہے‘‘
یاد رہے کہ ’’جوناتھن گلینڈو‘‘ سے پہلے بلیو وہیل گیم کا شکار ہونے والے کی تعداد کا اندازہ ان اعدادو شمار سے لگایاجا سکتا ہے کہ صرف روس میں اس گیم کو کھیلنے سے 100 سے زائد لوگوں کی جان گئی تھی۔