اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم آفس اور ایوان صدر کو 33 بلٹ پروف گاڑیاں استعمال کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کی تشکیل نو کی جائے اور پی آئی اے بہتری کی جانب گامزن ہے۔
وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی گئی کہ 2019 میں پی آئی اے نے 7 اعشاریہ 8 ارب روپے منافع کمایا اور گزشتہ سال کے مقابلے پی آئی اے کے آپریشنل نقصان میں 75 فیصد بہتری آئی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے پی آئی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعریف بھی کی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چینی کی قیمیتیں بڑھانے والوں کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ کریک ڈاؤن فعال انداز میں ہو گا اور ذخیرہ اندوزوں پر ہاتھ ڈالا جائے گا۔
کابینہ کو اسد عمر نے بریفنگ دی کہ چینی اور آٹا سمیت کچھ اشیاء منہگی ہوئی ہیں۔ گندم درآمد کرنے سے آٹا سستا ہو جائے گا اور کچھ مطلوبہ گندم پہنچ چکی ہے باقی جلد پہچ رہی ہے۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) یہ گاڑیاں استعمال کرنے پر سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف تحقیقات کر رہا تھا۔
ان بلٹ پروف گاڑیوں کے حوالے سے نیب وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کے افسران کے خلاف بھی تحقیقات کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آنے کے فوری بعد کئی حکومتی گاڑیوں کی نیلامی کر دی تھی تاکہ حکومتی اخراجات کم کیے جا سکے اور میانہ روی کو ترویج دی جا سکے۔