اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بانی و سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے پاکستان واپسی کا پروگرام ایک مرتبہ پھر موخرکرکے قانون ماہرین سے رائے طلب کی ہے ۔
نواز شریف کے قریبی ذرائع نے روزنامہ نئی بات کو بتایا کہ میاں محمد نواز شریف نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بتایا کہ شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد وہ پاکستان کے جلد واپس آنے کے لیے اور جیل جانے کے لیے تیارہیں ، اور اس ضمن میں اکتوبر کے آخری ہفتہ میں وہ اپنے ایک ضروری چیک اپ کے بعد وطن واپس آنا چاہتے تھے ۔
لیکن ذرائع نے بتایا ہے کہ نواز شریف کی واپسی کو روکنے کی خاطر ہی انکے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروایا گیا ہے ۔ تاکہ وہ واپسی کے پروگرام پر عملدرآدم نہ کرسکیں ، ذرائع کے مطابق قانونی مشیران غداری کے مقدمہ اور سابق مقدمات پر غور کے بعد انہیں وطن واپس آنے کے بارے میں مشورہ دے سکیں گے ۔