کلکتہ :شادی کیلئے یوں تو دونوں فریق کی جانب سے کئی ایسے شرائط ہیں جو سامنے آتی رہتی ہیں جس میں شادی کے لیے لڑکے اور لڑکی کا تعلیم یافتہ ہونا، خوبصورتی و دولت کو اہمیت دیتے ہیں لیکن اب نوجوان طبقہ شادی کے لئے کچھ ایسی شرطوں کو بھی سامنے رکھ رہے ہیں جو حیران کن ہے۔
کلکتہ کے نوجوان وکیل نے اپنی شادی کے لیے دیے گئے اشتہار میں کچھ ایسا ہی مطالبہ کیا ہے۔ اشتہار میں جہاں لڑکی کے تعلیم یافتہ اور خوبصورت ہونے کی ڈیمانڈ کی گئی ہے۔ وہیں اس بات کی بھی شرط رکھی گئی ہے کہ لڑکی سوشل میڈیا پر زیادہ سرگرم نہ ہو۔ اس اشتہار کو دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے اور یہی سوال کررہا ہے کہ آخر نوجوان وکیل نے اپنی شادی کے لئے اس طرح کی شرط کیوں رکھی۔ کیا نوجوان نسل کو یہ خطرہ لاحق ہے کہ بیوی کے سوشل میڈیا پر سرگرم رہنا ان کی ازدواجی زندگی کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
موجودہ دور میں سوشل میڈیا رابطے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ دنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہنے اور شہرت حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا ایک بڑا اور آسان ترین پلیٹ فارم مانا جاتا ہے۔ اس سماجی رابطے کے ذریعہ لوگ آپ کے نظریے و کارکردگی سے واقف ہو سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آج کا نوجوان طبقہ سوشل میڈیا پر مصروف نظر آتا ہے۔ سوشل میڈیا کا استعمال جہاں آپ کو دنیا بھر میں پہچان دلاتی ہے، کامیاب بناتی ہے، وہیں اس کے حد سے زیادہ استعمال سے کہیں نہ کہیں لوگوں کے ایسی رشتوں میں تلخی کی وجہ بنتی ہے۔
ماہرین کے مطابق سوشل میڈیا پر مصروف ہونے کی وجہ سے بیشتر لوگ اپنے خاندان اپنے گھر والوں کو وقت نہیں دے پاتے اس کی وجہ سے نہ صرف ان کی ازدواجی زندگی بلکہ ان کی آپسی تعلقات بھی متاثر ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق موجودہ دور میں رشتوں کی گرم جوشی ختم ہوگئی ہے، کچھ ایسے ہی حالات ہیں جس سے ملک میں طلاق کی شرح میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
رشتے کے اس غیر معمولی اشتہار نے اس بات کو سامنے لاکر رکھ دیا ہے کہ آج کے تھکا دینے والے دور میں نوجوان طبقہ پر سکون ازدواجی زندگی گزارنا چاہتا ہے۔ وکیل کے انوکھے شادی کے پرپوزل کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ ریاست کے اے ایس آفیسر نے رشتے کے اس اشتہار کو اپنے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے، وہیں بیشتر لوگوں نے اس طرح کے اشتہار پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔