اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاوجہ ایک دوسرے کو غدار نہیں کہنا چاہیے تاہم نواز شریف کے بیانیے سے بھارت کو ضرور خوشی ہوئی ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی پروگررام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب پاکستان کے ان اداروں کو نشانہ بنایا جائے جو ملکی دفاع کے ساتھ ساتھ ملک میں آنے والی ہر ناگہانی آفت خواہ زلزلہ ہو ٹڈی دل کا حملہ ہو یا دہشتگردی یا ایسی دیگر قدرتی آفتوں کے خلاف برسرپیکار ہوں تو اس سے بھارت میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جتنا اس حکومت نے کشمیر کے ایشو کو اجاگر کیا ہے ،ماضی قریب میں اس کی مثال نہیں ملتی۔پہلے کشمیر پر صرف سرسری بات کی جاتی تھی مگر آج پاکستان کا موقف بڑا واضح ہے اور دو ٹوک ہے۔
اس پر وزیراعظم آزاد کشمیر کو کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیے ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہے انہوں نے کہا کہ میں غیر مصدقہ اطلاعات پر بیان بازی کا عادی نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سول حکومت سے سول حکومت کو منتقلی بہتری کی طرف قدم ہے جتنے بھی کیوں میں پیشاں ہو رہی ہیں اس میں کوئی بھی ایسا کیس نہیں جو پی ٹی آئی حکومت نے بنایا ہے دیگر لوگوں پر بھی انکوائریاں چل رہی ہیں وہ جاتے ہیں اور اپنی صفائی پیش کرتے ہیں ۔
وزیراعظم کو نواز شریف کی جو صورتحال بتائی گئی تھی اس کی بنیاد پر انہوں نے فیصلہ کیا میں یہ نہیں کہہ رہا کہ اس وقت نواز شریف کی طبعیت خراب نہیں تھی یقیناً ہو گی ان لوگوں نے اپنے وکلاء کے ذریعے معامالت کو طول دینے کی پوری کوشش کی ہے۔