لندن : برطانیہ میں مقیم کشمیری برادری کے زیر اہتمام لندن میں احتجاجی مارچ کیا گیا جو برطانوی پارلیمنٹ سے شروع ہوکر بھارتی ہائی کمیشن جا کر ختم ہوا۔مارچ میں شریک تحریک کشمیر برطانیہ کے سینئر نائب صدر چوہدری محمد شریف، مسلم کانفرنس کے رہنما شبیر ملک، راجہ محمد یعقوب، راجہ محمد اسحاق اور ساجد جنجوعہ نے اس موقع پر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو سے پیدا ہونے والی انتہائی سنگین اور تشویشناک صورت حال پر برطانوی حکومت کو مداخلت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی بڑے خطرناک راستے پر چل رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے حالات کے بارے میں دنیا میں کو کوئی خبر نہیں کہ بھارتی فوج کتنا ظلم کر رہی ہے کیونکہ کشمیر سے دنیا کے تمام رابطے بند ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے علاوہ پورے یورپ اور امریکہ میں بھارت کے خلاف احتجاج ہو رہے ہیں، اس مسئلے کے حل بارے اقوام متحدہ کی خاموشی اور عدم دلچسپی سے خطے میں پائی جانے والی کشیدگی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل ہی خطے میں امن کی ضمانت مہیا کرتا ہے اور امن کے تمام راستے کشمیر سے گذرتے ہیں ، کشمیری عوام اور حریت قیادت بڑے صبر اور استقامت کا مظاہرہ کر رہی ہیں،بھارت اور دنیا کے لیے بڑا واضع پیغام ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ کیے گے وعدوں کو پورا اور عالمی معاہدوں کی پاسداری کی جائے۔
مارچ کے شرکاءمختلف بینرز اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے ،انہوںنے بھارت کے خلاف شدید نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کاقتل عام بند کیا جائے، بھارتی فوج کشمیر سے نکل جائے ،بھارت کو دہشتگرد ملک قرار دیا جائے ، انسانی حقوق کی پامالیوں اور مسلسل کرفیوں کو ختم کرایا جائے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔