نیو یارک: امریکا کے ماہرین نفسیات نے کہا ہے کہ بچوں کے کمروں میں ویڈیو گیم اور ٹی وی انہیں موٹاپے کی جانب لے جاتے ہیں۔
آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نفسیات نے اپنی نوعیت کا ایک منفرد سروے کیا ہے جس میں ٹی وی اور ویڈیو گیم بچوں کے سونے کے کمرے میں رکھنے کے تباہ کن اثرات کا جائزہ پیش کیا ہے۔
ماہر نفسیات ڈگلس جین ٹائل کہتے ہیں کہ ٹی وی اور ویڈیو گیم کی جگہ بدلنے سے بہت فرق پڑتا ہے۔ اس سے بچے پڑھنے، کھیل کود اور دیگر باتیں سیکھنے میں اپنا وقت کم لگاتے ہیں اور بس انہی دو چیزوں میں گم رہتے ہیں۔ اس طرح ٹی وی اور گیمز کی لت لگ جاتی ہے جبکہ تعلیم پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ سست ہوکر موٹے ہونے لگتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹی وی اور ویڈیو گیمز پر زیادہ وقت گزارنے والے بچے زیادہ پرتشدد اور جوشیلے اور ماردھاڑ کرنے والے بھی ہوسکتے ہیں۔ ٹی وی دیکھنے سے بچے کتابیں پڑھنے سے دور ہو جاتے ہیں۔
ماہرین نے والدین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان اشیا تک بچوں کی رسائی مشکل بنانی چاہیے تاکہ وہ تعلیم اعلی کارکردگی دکھائیں اور پر سکوں نیند کریں جو ان کی صحت کی بنیادی ضرورت بھی ہے۔