اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت و قومی خدمات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سجاد حسین طور کی زیر صدارت ہوا جس میں میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر آغا نجیب نے انکشاف کیا کہ وفاقی دارالحکومت کے تمام بڑے ہوٹلوں سمیت چھوٹے ہوٹلز اور ریستوران میں مردہ اور نیم مردہ حالت میں آنے والی مرغیوں کا گوشت استعمال کیا جاتا ہے۔ چھاپوں کے دوران ان کے اسٹورز سے کئی ماہ پرانا گوشت برآمد ہوا ہے۔
آغاز نجیب نے بتایا کہ کسی بھی بڑے ہوٹل کو سیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو سفارشیں آنے لگتی ہیں۔ حکومت ہمیں اسلام آباد میں اختیارات دے ہم تمام کھانے پینے کی اشیا کو بین الاقوامی معیار کے مطابق کر دیں گے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا تھا کہ ملاوٹ شدہ دودھ کی وجہ سے بچوں میں بیشمار بیماریاں جب کہ لڑکیوں میں دودھ اور بریلر مرغی کی وجہ سے خواتین کے پوشیدہ امراض میں اضافہ دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ہوٹلز عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں، ان کو کنٹرول کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
یاد رہے لاہور میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے شہر کے مخلتف ریستوران پر چھاپے مارے گئے تھے جہاں پر مردہ اور نیم مردہ حالت میں آنے والی مرغیوں کا گوشت استعمال کیا جاتا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں