اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہر محلے اور مسجد سے جہاد کا فتویٰ جاری نہیں کیا جا سکتا جبکہ اسلامی ملک میں جہاد کا اعلان کرنا ریاست کا حق ہے اور مسلم، غیر مسلم کی تمیز کا حق بھی ریاست کو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محلے کے کسی مولوی کو مسلم، غیر مسلم قرار دینے کا حق نہیں اور فوری فتوے جاری کر دیے جاتے ہیں کہ فلاں مسلمان نہیں ہے ایسے معاملات پر ریاست کی اجارہ داری ہے۔ کسی کو دین پر فرمان جاری کرنے کا حق نہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا سوشل میڈیا پر جس کا دل چاہتا ہے قتل کا فتویٰ جاری کر دیتا ہے اور اسلامی ملک میں کسی کو حق حاصل نہیں کہ کسی کے قتل کا فتویٰ جاری کرے کیونکہ دشمن چاہتے ہیں مسلمانوں کو مسلمانوں سے لڑائیں۔
انہوں نے کہا ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر قانون سازی پارلیمنٹ نے کی اور پارلیمانی کمیٹی نے انتخابی اصلاحات سے متعلق جو رپورٹ دی وہ متفقہ تھی۔ آئین پاکستان اسلام سے متصادم کسی قانون کو بنانے پر پابندی لگاتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں