لاہور: لاہور میں اوپن باربی کیو کے بڑھتے ہوئے رجحان نے سموگ کی شدت میں اضافے کا سبب بننا شروع کر دیا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر محکمہ تحفظ ماحولیات نے ایس او پیز کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ تحفظ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل عمران حامد نے اس بارے میں نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں اوپن باربی کیو کے دوران مناسب چمنیوں اور ایگزاسٹ سسٹمز کے استعمال کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
عمران حامد کے مطابق، باربی کیو کے ہوڈز میں فلٹرز کا نصب ہونا ضروری ہے، اور اس کے علاوہ دھوئیں کو کم کرنے کے لیے ویٹ شاورنگ سسٹم بھی لگانا لازم ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان اقدامات سے لاہور میں سموگ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔
ان نئے ایس او پیز کا اطلاق 20 نومبر 2024 سے ہوگا اور یہ 31 جنوری 2025 تک نافذ رہیں گے۔ محکمہ تحفظ ماحولیات کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کا مقصد لاہور میں آلودگی کی سطح کو کم کرنا اور شہریوں کی صحت کے لیے بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔
یہ سخت اقدامات لاہور میں ریسٹورنٹس اور اوپن باربی کیو کے شوقین افراد کے لیے ایک چیلنج ہو سکتے ہیں، لیکن سموگ کی بڑھتی ہوئی سطح کے پیش نظر ان اقدامات کو ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے۔