پنجاب حکومت کا سموگ کے پیش نظر لاہور سمیت 4 ڈویژنز میں تعلیمی ادارے 17 نومبر تک بند کرنے کا اعلان

02:39 PM, 6 Nov, 2024

نیوویب ڈیسک

لاہور : پنجاب حکومت نے سموگ میں خطرناک اضافے کے پیش نظر لاہور اور دیگر 3 ڈویژنز میں تعلیمی ادارے 17 نومبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے وزیر صحت عمران نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں کی وجہ سے سموگ کی شرح میں اضافے کا سامنا ہے، اور مونجی کی فصل کی باقیات جلانے سے بھی فضائی آلودگی میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ملتان ڈویژنز میں پرائمری سے لے کر ہائیر سیکنڈری تک تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں، تاہم یہ ادارے آن لائن کام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سموگ کے پیش نظر پرائمری سکولوں کے بعد سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری سکولوں کو بھی بند کیا جا رہا ہے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سموگ کے تدارک کے حوالے سے اقدامات جاری ہیں، جن میں زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور بھٹوں کے خلاف کارروائیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، زراعت اور صنعتوں میں سموگ کے تدارک کے لیے خصوصی سکواڈ بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے یہ بھی بتایا کہ لاہور کے ہسپتالوں میں کل 900 سے زائد سموگ کے مریض رپورٹ ہوئے ہیں اور ماسک نہ پہننے کی وجہ سے میتھین گیس کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ لاہور کا اے کیو آئی (ایئر کوالٹی انڈیکس) آج صبح 1100 سے زائد ریکارڈ کیا گیا تھا، جو انتہائی خطرناک سطح پر ہے۔

انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ غیرضروری طور پر باہر نہ نکلیں اور ماسک لازمی پہنیں، خصوصاً لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، قصور اور شیخوپورہ کے اضلاع میں سموگ کے اثرات زیادہ ہیں۔

مزیدخبریں