کیلیفورنیا: غصہ کھاکے کام کرنا تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔ عام طور پر لوگ کسی کام کو بہترین نہ ہونے پر مایوس ہوکر چھوڑ جاتے ہیں لیکن جو لوگ غصہ کھاکے اہداف تک پہنچتے ہیں، وہ کامیاب تصورکیے جاتے ہیں ۔ یہ اکثر کہا جاتا ہے کہ غصہ ایک خطرناک جذبہ ہے جو ہمارے لیے اچھے فیصلے کرنے اور چیزوں کو انجام دینا مشکل بنا دیتا ہے۔ لوگوں کو خاص طور پر مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کام پر پرسکون رویہ رکھیں اور دفتری ماحول کو ہم آہنگ رکھیں۔ تاہم، امریکن سائیکولوجیکل ایسوسی ایشن کی ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ غصہ دراصل نتیجہ خیز ہونے اور ہمارے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک طاقتور محرک ہو سکتا ہے۔ امریکن سائیکلوجیکل ایسوسی سے تحقیق یہ ثابت کرتی ہے کہ غصہ کھاکے کام کرنا تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے کاباعث بنتا ہے۔
یہ تحقیق پرسنیلیٹی اور سوشل سائیکالوجی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین نے غصے پر توجہ دی اور اس کے بعد اہداف کو ذہن میں رکھا۔ اس حوالے سے ایک ہزار لوگوں پر سروے کیاگیا اور نتائج اخذ کئے گئے۔
کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ جس کام کو خوشی خوشی کیاجائے وہ زیادہ بہتر ہوتا ہے لیکن زیادہ تر کی رائے یہ تھی کہ اگر کوئی کام نہ ہورہا ہوتو درمیان میں چھوڑنے سے بہتر ہےکہ تھوڑا غصہ کھایاجائے اور کام کودوبارہ شروع کیاجائے اس سے ذہن میں مختلف آئیڈیا ز آنا شروع ہوجائیں گے اور اہداف مکمل ہوجائیں گے اس طرح کامیابی بھی مل جائے گی۔
جرنل آف پرسنیلٹی اینڈ سوشل سائیکالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق خوشی، اداسی یا غیرجانبداری کے مقابلے غصے نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ محققین نے غصے پر توجہ مرکوز کی کیونکہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ چیلنجوں کا سامنا کرتے وقت اہداف حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس حوالے سے لائف سٹائل کوچز کاکہنا ہے کہ غصہ جسم کی طرف سے ایک اشارہ ہے کہ ہمیں کسی چیز پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔تاہم کچھ ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یہ صرف قلیل مدتی غصے کا معاملہ ہے۔ اگرچہ غصہ قلیل مدتی اہداف کو تحریک دے سکتا ہے، لیکن طویل مدتی مایوسیوں کا ایک جیسا اثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔