جدہ : سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ اور وزارت داخلہ کی جانب سے غیر ملکیوں کو اجازت ملنے کے باوجود پاکستان سےابھی تک عمرہ زائرین کی روانگی تاحال ممکن نہیں ہوسکی ہے ۔
حیران کن طور پر اس کی سب سے بڑی وجہ جو ابھی تک معلوم ہوئی ہے وہ عمرہ کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید میں تاخیر ، مہنگے اور کم عرصہ کے عمرہ اور سخٹ ایس او پیز بتائے جارہے ہیں ۔
عمرہ ٹور آپریٹرز کا کہناہے کہ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے اجازت دی جاچکی ہے ۔ اور دیگر ممالک سے عمرہ زائرین پہنچ بھی رہے ہیں ۔ فی الوقت وہ زائرین پہنچ رہے کہ جو چار لاکھ سے زائد کا خرچہ برداشت کرنے کی استطاعت رکھتے ہیں ۔
سعودی حکومت کے ایس او پیز کے تحت عمرہ کے لیے جانے والوں کو تین دن تک قرنطینہ کیا جائیگا۔ ابھی سعودی حکومت تمام عمرہ کمپنیوں کی سالانہ کلئیرنس بھی کررہی ہے ۔ سعودی ہوٹلوں میں بھی قرنطینہ کرنے کے تمام انتظامات کا جائزہ لیا جارہاہے ۔
سعودی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں ابھی تک صرف فور سٹار اور فائیوسٹار ہوٹل ہی قرنطینہ کا معیاری انتظام کرنے کے قابل ہوئے ہیں ۔ باقی ہوٹلوں میں یہ سہولت ابھی موجود نہیں یا اس کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔
ویزا ان لائن ملے گا اور تمام فیسیں اور ہوٹل اخراجات وغیرہ بذریعہ سٹیٹ بنک جائیں گے ۔ چند ایک کمپنیوں کے ایگریمنٹس بھی ہوئے ہیں ۔ اس بار گارنٹی میں اور خلاف ورزیوں کی مد میں جرمانوں میں اضافہ ہوا ہے ۔
حالیہ دنوں میں سعودی ائیر لائنز نے ایک لاکھ پنتالیس ہزار روپے کا ٹکٹ ہی دستیاب ہیں ۔ دوسری جانب وہاں قیام و طعام کے لیے فور سٹار ہوٹل ہی دستیاب ہیں کیونکہ ان میں ہی قرنطینہ کے لیے انتظامات ہیں ۔ اس لیے پورے دس دن کے عمرے کا خرچہ چار لاکھ روپے تک پہنچ جاتاہے ۔
اس لیے فی الحال اگر مستقبل قریب میں عمرہ شروع ہوا تو عمرہ زائرین کی وہی تعداد جاسکے گی جو اتنی اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت رکھتی ہوگی ۔