لاہور : پی ٹی آئی چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد، کراچی، راولپنڈی، پشاور اور لاہور میں ریلیاں نکالی ہیں۔ لاہور سے ریلی کی قیادت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خود کی جو زمان پارک سےشروع ہوکر لکشمی چوک پہنچ کر ہوئی۔ اسلام آباد میں دفعہ144 نافذ کی گئی تھی کسی ریلی ، جلسے اور جلوس کی اجازت نہیں تھی۔ ریلی نکالنے پر پی ٹی آئی کے چند کارکنوں کا گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
حکومت اور عدلیہ کے درمیان جاری کشمکش کے پیش نظر سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قوم سے اپیل کی تھی کہ وہ آج اپنے گھروں سے باہر نکلیں تاکہ حکمران اتحاد، ان کے ’ہینڈلرز‘ اور ریاست کے اداروں کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ آئین کی خلاف ورزی اور 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کوئی برداشت نہیں کرے گا۔
لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے ریلی کے لیے نکلتے ہوئے عمران خان نے ایک بار پھر عوام سے ایک گھنٹے کے لیے آئین، سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کی حمایت کے لیے باہر آنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئین ختم ہو جاتا ہے اگر حکومت سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کرتی ہے جس کا حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ اس پر عمل نہیں کرے گی تو اس کا مطلب ہے کہ آئین ختم ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ایسا ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ملک کا مستقبل ختم ہو گیا ہے، جب قانون ختم ہو گیا اور جنگل کا قانون آ گیا،جس کا مطلب ہے کہ ملک یا آپ کے بچوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر عمران خان کی لاہور میں ریلی کی قیادت کرنے کی فوٹیج شیئر کی گئی۔ پی ٹی آئی نے راولپنڈی میں نکالے جانے والی ریلی کی فوٹیج بھی شیئر کی جس میں پارٹی کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر دکھائی دے رہی ہے۔