کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایت پر عمران خان نے روپے کی قدر گرا کر بدترین فیصلہ کیا ہے، ملک میں ہونے والی مہنگائی کی وجہ عمران خان کے غلط فیصلے ہیں، انہیں قوم سے معافی مانگنا ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان آئی ایم ایف ڈیل پر اب نظرثانی کے بجائے پہلے ہماری بات مان لیتے تو آج معیشت یوں تباہ نہ ہوتی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا آئی ایم ایف ڈیل میں اپنی غلطی تسلیم کرنا کافی نہیں، عمران خان کو قوم سے معافی مانگنا ہو گی، ملک میں ہونے والی مہنگائی کی وجہ عمران خان کے غلط فیصلے ہیں، وزیراعظم کسی اور کو قربانی کا بکرا بنا کر خود بچ نہیں سکتے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ غلط ڈیل کا اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان کے پاس ایک اہل حکمران والی سمجھ بوجھ بالکل نہیں، پہلے آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے سے گریز کا دفاع کیا اور پھر تاخیر سے معاہدہ کرکے غلط ڈیل کا دفاع کیا اور اب اس سے بھی یوٹرن لے لیا، عمران خان غلطیاں کرتے ہیں، غلطیوں کا اعتراف کرتے ہیں اور پھر وہی غلطیاں دہراتے ہیں، یہ ملک ہے، کوئی کلاس روم نہیں ہے۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آئی ایم ایف کی ہدایت پر عوام سے 1200 ارب روپے کے مزید ٹیکس وصول کرنے کے ہتھکنڈے کو ناکام بنائیں گے، آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی، گیس اور پیٹرول مہنگا کرنے کے بعد عمران خان کہتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں، آئی ایم ایف کے تنخواہ دار ملازموں کو پاکستان کے عوام کے فیصلے نہیں کرنے دیں گے، آئی ایم ایف کے کہنے پر عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لادنا دراصل ملکی وقار پر سمجھوتہ ہے، آئی ایم ایف کی ہدایت پر عمران خان نے روپے کی قدر گرا کر بدترین فیصلہ کیا جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان آئی ایم ایف سے ڈیل سے قبل پارلیمان کو اعتماد میں لیتے تو آج عوام یوں مہنگائی کی سونامی میں نہ ڈوب رہے ہوتے، ملک میں اگر آج ریکارڈ بے روزگاری ہے تو اس کی وجہ پی ٹی آئی کی نااہل حکومت کے احمقانہ معاشی فیصلے ہیں، ایک کروڑ نوکریاں دینے آئے تھے لیکن آئی ایم ایف کیساتھ ڈیل کرکے کروڑوں پاکستانیوں کو بے روزگار کر دیا گیا۔