لاہور: معاون خصوصی فردوس عاشق اور اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) سیالکوٹ سونیا صدف کے درمیان تلخ کلامی کے معاملے کی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوادی گئی۔
ذرائع کے مطابق فردوس عاشق اعوان اور سونیا صدف کے درمیان تلخ کلامی کے واقعےکی تحقیقات کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی، اس ٹیم نے ابتدائی رپورٹ میں سونیا صدف کو قصوروار قرار دیا ہے۔
ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتظامی طور پر رمضان بازار میں اے سی سیالکوٹ کی کوتاہی نظر آئی، اشیا کا معیار چیک کرنے کی بجائے وہ اپنی گاڑی میں بیٹھی رہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ فردوس عاشق اور اسسٹنٹ کمشنر کے درمیان سخت تکرار کی وجہ سونیا صدف کا رویہ تھا، سستے رمضان بازار میں ناقص معیار کے پھل موجود تھے جب کہ چینی کے حصول کیلئے بھی ضعیف افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا ۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) سیالکوٹ سونیا صدف کو بازار میں سب کے سامنے ڈانٹ پلائی۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی تھی۔
فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ ہر شہر کے رمضان بازار کا دورہ کیا مگر سب سے برا حال سیالکوٹ کا ہے اور آپ کی حرکتیں ہی اسسٹنٹ کمشنر والی نہیں۔
ڈانٹ ڈپٹ کے دوران اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف غصے سے پنڈال سے باہر نکل گئیں تھیں۔ اس واقعے کے بعد وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی۔