کراچی: پاکستان اسٹیل ملز کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ملازمین سراپا احتجاج ہو گئے۔احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لئے بند ہو گئے۔
حکومت نے آئی ایم ایف کی مشاورت سے نجکاری کیلئے پیش کئے جانے والے قومی اداروں کی فہرست کو 10 مئی کے فوری بعد ازسرنو ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی کابینہ سے نجکاری کیلئے پیش کئے جانے والے اداروں کی اضافہ شدہ فہرست کی منظوری لی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ پبلک سیکٹر انٹرپرائزز جن کے سالانہ نقصانات 93 ارب روپے تھے۔ بڑھتے بڑھتے اب سالانہ 453 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں اور نقصانات کا سبب بننے والے 193 قومی اداروں میں سے 43 کو بند کرنے کا منصوبہ ہے۔ پہلے مرحلے میں 48 کی نجکاری کرنے اور باقی کو آئندہ 3 سال کے دوران نجکاری کیلئے تیار کر کے انہیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے یا ان کی مرحلہ وار نجکاری کر کے قومی خزانے پر ان کے بوجھ کو کم سے کم رکھنے کی نئی حکمت عملی بنائی جائے گی۔