لندن: لندن کی ایک عدالت نے برطانوی رکن پارلیمنٹ ناظم الزہاوی کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کے الزام میں اپنے فیصلے میں ایران کے انگریزی زبان کے سرکاری چینل پر 3.38 لاکھ پاونڈ کا جرمانہ عائد کردیا.
برطانوی اخبار کے مطابق کرد نژاد عراقی ناظم الزہاوی کی جانب سے ایران کے پریس ٹی وی کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ مذکورہ ٹی وی نے جولائی 2016 میں نشر کی جانے والی اپنی ایک رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ ناظم الزہاوی نے داعش تنظیم کے مغربی ممالک اور اسرائیل کے ساتھ تیل کی فروخت کی ڈیل میں سہولت کار کا کردار ادا کیا۔
ادھر الزہاوی نے ایک اخباری بیان میں کہا کہ پریس ٹی وی نے ان کے خلاف بدنامی کی مہم اس لیے چلائی کیوں کہ انہوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں خارجہ امور کی کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے خطے اور ساری دنیا میں ایران کے ضرر رساں برتاو کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
یاد رہے کہ پریس ٹی وی کی جانب سے صحافیوں اور سیاسی قیدیوں کے جبری اعترافی بیانات نشر کیے جانے کے سبب 2012 میں برطانیہ میں مذکورہ ٹی وی چینل کی نشریات دکھائے جانے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔علاوہ ازیں یہ چینل 2011 میں عائد کیا جانے والا ایک لاکھ پاونڈ کا جرمانہ ادا کرنے میں بھی ناکام رہا۔
یہ جرمانہ نیوز ویک جریدے کے لیے کام کرنے والی خاتون صحافی مازیار بہاری کا انٹرویو نشر کرنے کے سبب عائد کیا گیا تھا۔ برطانوی ٹیلی کمیونی کیشن ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق ایران میں زیر حراست مازیار کا مذکورہ انٹرویو زبردستی لیا گیا تھا۔