اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے نوجوانوں کو مارکیٹ اور صنعتوں کی ضروریات کے مطابق ہنر فراہم کرنے کے لیے تربیتی پروگرامز کے منصوبے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے اس منصوبے پر عملدرآمد کی نگرانی خود کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے ماہانہ جائزہ اجلاس کی صدارت بھی خود کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دینے کے لیے مقامی صنعتوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا ضروری ہے اور افرادی قوت کے بین الاقوامی اداروں کی کھپت کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں میں درکار ہنر کے حوالے سے جامع ڈیٹا بیس قائم کرنے کی ہدایت بھی دی۔
شہباز شریف نے کہا کہ "پاکستان کے باصلاحیت نوجوان ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔ ان نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری ہنر کی فراہمی سے انہیں خود مختار اور بر سر روزگار بنایا جا سکتا ہے، اور ہم بین الاقوامی معیار کی تربیت فراہم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ افرادی قوت کی برآمد کو فروغ دیا جا سکے۔"
اس سے قبل وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پلان پر جائزہ اجلاس بھی ہوا، جس میں وزیراعظم کو آئندہ 4 برسوں میں مختلف اداروں کے ذریعے نوجوانوں کو تربیت اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آئندہ 4 برسوں میں 24 لاکھ سے 60 لاکھ نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی اور ان کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
مزید بتایا گیا کہ ڈیجیٹل یوتھ حب حتمی مراحل میں ہے اور رواں ماہ میں اس کا آغاز کر دیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، شزہ فاطمہ، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود خان، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔