پاکستان کی جانب سے گرفتار داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا

پاکستان کی جانب سے گرفتار داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کردیا گیا

ورجینیا: پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحد سے گرفتار کرکے امریکا کے حوالے کیے گئے داعش کے دہشت گرد شریف اللہ کو 5 مارچ کو ورجینیا کی وفاقی عدالت میں ابتدائی سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔ شریف اللہ کو جج ولیم پورٹر کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں اس نے نیلے رنگ کا جیل کا لباس پہنا ہوا تھا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شریف اللہ ان دو ملزمان میں سے ایک ہے جو کابل حملے میں ملوث ہیں۔ ابتدائی سماعت 10 منٹ تک جاری رہی، جس دوران شریف اللہ کو بتایا گیا کہ اگر الزامات ثابت ہوئے تو اسے عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ شریف اللہ، جو افغان شہری ہے، نے جج سے بات کرنے کے لیے دری زبان کے مترجم کی خدمات حاصل کی۔ اٹارنی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کے پاس کوئی اثاثے نہیں ہیں، اس لیے فیڈرل پبلک ڈیفنڈر کی خدمات درکار ہوں گی۔

یاد رہے کہ شریف اللہ نے مارچ 2024 میں ماسکو کے سٹی ہال میں حملے میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔ یہ کیس عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف انصاف کی فراہمی کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔

مصنف کے بارے میں