لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان عدم اعتماد سے پہلے خود مستعفی ہو جائیں اور اگر انہیں عوام پر بھروسہ ہے تو اسمبلیاں توڑ دیں، اپوزیشن جماعتیں مل کر عام آدمی کیلئے جدوجہد کریں گی اور وزیراعظم کا بندوبست کر لینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں ندیم افضل چن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں اپنی ذات کیلئے نہیں نکلابلکہ ایک بڑے مقصد کیلئے نکلے ہیں۔ ہمیں اس حکومت کو چیلنج کرنا ہے اور حکومت کے سامنے بڑا امتحان عدم اعتماد کی تحریک ہے اور حکومتی اتحادیوں کا کردار بہت اہم ہے، عمران خان کو عدم اعتماد سے پہلے خود مستعفی ہو جانا چاہئے اور اگر ایسا نہیں کرتے تو اسلام آباد پہنچ کر عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان نے پہلے بھی اسمبلیاں توڑنے کی دھمکیاں دی ہیں اور اگر انہیں عوام پر بھروسہ ہے تو اسمبلیاں توڑ دیں، حکومت کو بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پہلے بھی شکست دی تھی، اب بھی دیں گے، وزیراعظم کا بندوست کر لینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جلد ملاقات کر رہے ہیں، مشترکہ اپوزیشن جو بھی فیصلہ کرے گی ، قبول کریں گے اور مل کر عام آدمی کیلئے جدوجہد کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جس نے بھی آج تک پیپلز پارٹی کا پرچم لہرایا اور بھٹو کا نعرہ لگایا، میں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ پیپلز پارٹی کا حصہ بنیں کیونکہ یہ پارٹی میری اور آپ کی ہے، ہم انہیں دل سے خوش آمدید کہیں گے۔ ندیم افضل چن کا ہمارے قافلے کا حصہ بننا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے عوام کو معاشی بحران سے نکالنے اور انہیں درپیش مشکلات کا مقابلہ کرنے کیلئے نئی سوچ، نئے طریقہ کار، نئے جوش و جذبے اور ولولے اور نئی محنت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام جماعتیں مل کر صاف و شفاف الیکشن کی کوشش میں ہیں تاکہ ایک عوامی حکومت بنے جو مسائل کا حل کر سکے، ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنی محنت جاری رکھیں، جمہوریت کی بحالی، انسانی اور معاشی حقوق کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں اور ہم اس میں کامیاب ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان کے تین سال سے بیانات سن رہے ہیں، وہ یوٹرن لیتے رہتے ہیں مگر ہم یوٹرن نہیں لیتے بلکہ اپنے موقف اور رائے میں مستقل مزاجی رکھتے ہیں، عمرا خان اس وقت وزیراعظم کے عہدے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور اس نے ملک پر حکمرانی کرنی ہے، جبکہ میرا کام اپوزیشن کرنا ہے، جس طریقے سے پیپلز پارٹی اور تمام جماعتیں اپوزیشن کر رہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اس نتیجے میں حکومت پر اتنا دباؤ ہے جتنا شائد ماضی میں کبھی نہیں تھا، ان کے سامنے سب سے بڑا امتحان عدم اعتماد کی تحریک ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم اس پاکستان، ملک کے عوام اور عام آدمی، پسماندہ علاقوں کیلئے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے اور کامیابی ہمارا مقدر ہو گی، لانگ مارچ کیلئے ڈیڈ لائن دے رہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ عدم اعتماد سے پہلے عمران خان کو خود مستعفی ہو جانا چاہئے، ورنہ اسلام آباد پہنچ کر عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے۔