کراچی: صوبہ سندھ کے شہر کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کوچ میں دوران سفر خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعے کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انٹرنیٹ پر ایک کوچ میں خاتون کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی تھی اور بس کنڈیکٹر کی تلاش شروع کر دی تھی اور کوچ کے ڈرائیور احسان، کنڈیکٹر صدیق اور کوچ کے مالک محمد اسرار کو گرفتار کر لیا تھا۔
https://twitter.com/NKMalazai/status/1499811734479118340?s=20&t=FKCv2JIQuFlkNY4_ILySBw
کوچ کے مالک نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ اس نے ڈرائیور اور کنڈیکٹر دونوں سے واقعے کے بارے میں الگ الگ معلومات لیں تاہم دونوں نے ہی واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔
دوسری طرف کوچ کے کنڈیکٹر صدیق نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا کہ خاتون کو تھپڑ کوچ کے کسی عملے نے نہیں بلکہ خاتون کیساتھ ہی سوار ہونےوالے شخص نے مارا تھا اور بعد ازاں دونوں اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی کے سٹاپ پر اتر کر چلے گئے تھے ، ہمیں معلوم نہیں کہ یہ دونوں کون تھے اور نہ واقعے سے ہمارا کوئی تعلق ہے۔
https://twitter.com/FaizullahSwati/status/1500121369031450633?s=20&t=q5S0fqwMrr2T1Nuhz3BWmA
اب متاثرہ خاتون بھی منظر عام پر آگئی ہیں اور اپنے ویڈیو بیان کے ذریعے معاملے کی اصل حقیقت بتا دی ہے، خاتون کے مطابق تھپڑ مارنے والا شخص اس کا اپنا کزن تھا جو ایک ساتھ کوچ میں سفر کر رہے تھے ، خاتون نے کہا کہ یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے، اس طرح سے ویڈیو بنا کر انٹرنیٹ پر وائرل کرنے سے ہماری عزت نفس کو مجروع کیا گیا، متاثرہ خاتون نے کہا کہ ویڈیو قریبی دکاندار نے بنائی اور مطالبہ ہے کہ اس کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ گرفتار کوچ کے مالک، ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو چھوڑ دیا جائے جن کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔