واشنگٹن: ایف بی آئی نے کیپٹل ہل پر حملے کے الزام میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیدار کو گرفتار کر لیا۔
کیپٹل ہل پر حملے کے الزام میں ایف بی آئی نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں تعینات اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے عہدیدار فیڈریکو کلین کو گرفتار کر لیا جبکہ ان پر غیر قانونی طور پر کیپٹل ہل میں داخلہ، پرتشدد رویہ اپنانے اور کانگریس سمیت سیکیورٹی اداروں کے کام میں مداخلت کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
فیڈریکو کلین کو گزشتہ روز واشنگٹن میں ٹیلی کانفرنس کے ذریعے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں ان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی۔ عدالت میں پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ وہ انہیں جیل بھیجنے کی کوشش کریں گے جب کہ عدالت نے بدھ تک کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
خیال رہے کہ فیڈریکو کلین کو خود سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں سیاسی عہدیدار کے طور پر تعینات کیا تھا جب کہ کیپٹل ہل پر حملوں سے تعلق کے الزام میں ٹرمپ انتظامیہ کے کسی بھی عہدیدار کی یہ پہلی گرفتاری ہے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی دارالحکومت میں کیپٹل ہل پر چڑھائی کردی تھی۔ کیپٹل ہل میں امریکی کانگریس و سینیٹ سمیت دیگر حکومتی اداروں کے دفاتر واقع ہیں۔ ٹرمپ کے حامیوں صدر بائیڈن کے انتخابی نتائج کی توثیق روکنے کے لیے کیپٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا، جس کے بعد اس علاقے کی سیکیورٹی کے حوالے سے انتظامیہ انتہائی محتاط اور ہوشیار رہتی ہے۔