سکھر: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد واقعے پر کہا کہ ہم ایسے عناصر کا جواب دینا جانتے ہیں اور تمہیں گلی کوچوں میں بھی چلنے کی جگہ نہیں ملے گی اس لیے شرافت کا ہاتھ دامن سے نہ جانے دیں۔
انہوں نے کہا کہ ساری رات ممبرز کے دروازے کھٹکھٹا کر ووٹ لیے گئے اور اسمبلی کا جعلی اجلاس بلایا گیا لیکن ہم اعتماد کا ووٹ تسلیم نہیں کرتے۔
فضل الرحمان نے سوال کیا کہ پی آئی اے کے ملازمین نے کونسی کرپشن کی ہے اور اسٹیل مل ملازمین نے کونسی کرپشن کی ہے جبکہ ان کو ملازمت سے نکالا گیا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان کی کارروائی کا آغاز کیا جس کے بعد شاہ محمود قریشی نے اسپیکر کی اجازت سے وزیراعظم پر اعتماد کے حوالے سے قرارداد پیش کی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے 178 ووٹ حاصل کیے جب کہ وزیراعظم منتخب ہونے پر انہیں 176 ووٹ ملے تھے اس طرح انہوں نے پہلے کے مقابلے میں 2 اضافی ووٹ لیے۔
اسپیکر کی جانب سے وزیراعظم کی کامیابی کے اعلان پر حکومتی اراکین نے ایوان میں زبردست نعرے بازی کی گئی۔